جعلی مظلوم عورت
) مر جائیں گے ظالم کی حمایت نہ کریں گیاحرار کبھی ترک روایت نہ کریں گے سوال یہ پیدا ہوتا ہے کے مرد کسی عورت پر کب اور کیوں ہاتھ اٹھاتا ہے مرد کو اس حد تک عورت کیسے زچ کر کے لے جاتی ہے کے اسے مارا جائے میری نظر میں مار کھانے والی عورت ہی قصور وار ہوتی ہے جس کام سے اسے منع کیا جائے وہی کام وہ بار بار کرے گی تو مار تو پھر پڑے گی ہی ابھی تک اس عورت کے خاوند کی رائے سامنے نہیں آئی ہے عائشہ جہانزیب پاکستانی ٹی وی چینلز کی مشہور خاتون اینکر پرسن ہیں -جہانزیب نامی شخص سے انکی محبت کی شادی ہوئی جو سات سال تک جاری رہی ،جہانزیب سے ان کے تین بچے ہوئے،کینسر کے باعث جہانزیب کی موت واقع ہوئی -2015میں عائشہ نے حارث نامی شخص سے شادی کرلی،حارث نے نہ صرف عائشہ کے تینوں بچوں کو قبول کیا بلکہ عائشہ کے نام سے جہانزیب کا نام ہٹانے سے بھی منع کیا -سال پہلے عائشہ کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں وہ کسی نہر کنارے بڑے خوشگوار موڈ میں اپنے شوہر حارث کے پاں دھو رہی تھی -شوہر کے پاں دھونے والی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد خواتین کی طرف سے عائشہ پر تنقید بھی ہوئی تب پہلی بار عائشہ نے اپنی نجی اور ازواجی زندگی کے بارے میڈیا پر بات کی اور بتایا کہ جہانزیب کی موت کے بعد کس طرح انہوں نے مشکل وقت گزارا پھر حارث نے کس طرح انہیں سہارا دیا -کہتے ہیں عورت اپنی پہلی محبت کبھی نہیں بھولتی عائشہ سے بھی سوال ہوا کہ جہانزیب اور حارث دونوں میں سے کس سے زیادہ محبت کی ؟عائشہ کا جواب تھا حارث -آج اسی حارث نے عائشہ کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا ،اس کے چہرے کو نوچا،اس کے بال کھینچے،تھپڑ مارے ،لاتوں اور گھونسوں سے مار پیٹ کی،کپڑے پھاڑے،گالم گلوچ کیا اور گھسیٹ کر گھر سے باہر کیا -عائشہ پر تشدد کی خبر اس وقت میڈیا کی سب سے بڑی خبر ہے،وزیر اعلی پنجاب نے نوٹس لیا ہے،حارث کو گرفتار کیا گیا ہے-عائشہ کی طرف سے درج ایف آئی آر پڑھنے کے بعد مجھے حیرت ہوئی ہے کہ عائشہ نے الزامات لگائے ہیں کہ ان کا شوہر شروع ہی سے سخت مزاج،بدمزاج اور شکی مزاج تھا،لیکن عائشہ آپ تو اپنے ٹی وی انٹرویوز میں اسے فرشتہ بنا کر پیش کر رہی تھی،مطلب تب آپ غلط بیانی کر رہی تھی؟ممکن ہے یہ محض حادثہ اور میاں بیوی کے معمول کی لڑائی ہو لیکن یہ کیس اتنا سادہ بھی نہیں لگتا -پچھلے دنوں ساحل عدیم کی طرف سے پچانوے فیصد خواتین کو جاہل کہنے کا واقعہ بھی عائشہ جہانزیب کی میزبانی والے شو میں پیش آیا تھا جس کے بعد خواتین کی مظلومیت کا کارڈ کھیلا گیا،بعد میں پتہ چلا کہ پلانٹڈ شو تھا -اب عائشہ کا یہ واقعہ ،میڈیا کی طرف سے اسکی بھر پور کوریج اور مریم نواز کی طرف سے چند منٹوں کے اندر نوٹس لینا یہ سب شک و شکوک کو جنم دیتا ہے -پاکستان میں خواتین کی سپرمیسی اور شوہروں سے آزادی کو لیکر بہت ساری این جی اوز کام کر رہی ہیں،اس ملک میں کچھ بھی ممکن ہے -!
Comments
No comment yet.