سانحہ ساہیوال بڑی خبری آگئی
سانحہ ساہیوال بڑی خبری آگئی
لاہور: موقع پر موجود نہیں تھا اس لیے یہ نہیں بتا سکتا کہ واقعہ میں کون ملوث ہے، بھائی جلیل کا بیان۔سانحہ ساہیوال کے مقتول خلیل کے بچوں اور بھائی نے انسداد دہشت گردی عدالت کے روبرو ملزمان کو شناخت کرنے سے انکار کردیا۔لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں سانحہ ساہیوال کیس کی سماعت ہوئی، کیس کی سماعت جج ارشد حسین بھٹہ نے کی، مقدمے کے مرکزی ملزمان صفدر، احسن، رمضان، سیف اللہ، حسنین اور ناصر نواز کو پیش کیا گیا، عدالت کے روبرو مقتول ذیشان کے بھائی احتشام نے اپنا بیان ریکارڈ کروایا، جب کہ اس سے پہلے مقتول خلیل کے بچوں عمیر اور منیبہ اور بھائی جلیل نے بھی بیان ریکارڈ کروایا۔مقتول خلیل کے بچوں عمیر اور منیبہ نے عدالت میں بیان دیا کہ وہ ان اہلکاروں کی شناخت نہیں کر سکتے جنہوں نے ان کے والدین پر گولی چلائی، جب کہ بھائی جلیل نے بیان دیا کہ وہ موقع پر موجود نہیں تھا اس لیے یہ نہیں بتا سکتا کہ واقعہ میں کون ملوث ہے۔ عدالت نے مزید گواہان کو شہادتوں کے لیے طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت تیراستمبر تک ملتوی کردی۔واضح رہے کہ سانحہ ساہیوال میں سی ٹی ڈی نے فائرنگ کر کے چار افراد کو قتل کر دیا تھا، اس کیس میں اب تک بارہ گواہ عدالت میں اپنا بیان قلمبند کروا چکے ہیں، سانحے میں قتل ہونے والے افراد کے ورثا کی درخواست پر ہائی کورٹ نے مقدمے کا ٹرائل ساہیوال سے لاہور منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔
Comments
No comment yet.