وزیراعظم کو کشمیر کے حل کیلئے جارحانہ خارجہ پالیسی اپنانا ہوگی‘مرکزی چیئرمین پی جے اے میاں اشتیاق علی
وزیراعظم کو کشمیر کے حل کیلئے جارحانہ خارجہ پالیسی اپنانا ہوگی‘مرکزی چیئرمین پی جے اے میاں اشتیاق علی
مرکزی چیئرمین پاکستان جرنلسٹ ایسوسی ایشن میاں اشتیاق علی نے بھارتی غنڈہ گردی پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ وادی کی آئینی حیثیت ختم کرنے کے بعد لائحہ عمل تیار کیاجائے اور جارحانہ خارجہ پالیسی اپنائی جائے اس کے علاقہپارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس میں تمام سیاسی جماعتیں ایک آواز ہو کر اپنا بیانیہ دنیا کے سامنے رکھیں‘گزشتہ روز بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی نیم خود مختار حیثیت سے متعلق آرٹیکل تین سو ستر اور پینتیس اے ختم کرنے اور ریاست کو دوو حصوں میں تقسیم کرنے کے اعلان کے بعد کشمیر میں حالات خطرناک حد تک خراب ہوچکے ہیں دنیا پر واضح کیاجائے کہ مودی سرکار نے صدارتی فرمان جاری کرتے ہوئے بھارتی آئین میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آرٹیکل تین سو ستر اور پینتیس اے کوختم کردیا جس کے نتیجے میں مقبوضہ کشمیر اب ریاست نہیں بلکہ وفاقی علاقہ کہلائے گی جس کی قانون ساز اسمبلی ہوگی۔مرکزی چیئرمین پاکستان جرنلسٹ ایسوسی ایشن میاں اشتیاق علی نے مزید کہا کہدوسری جانب بھارت کی جانب سے ایل او سی اور آزاد کشمیر پر بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری میں ممنوعہ کلسٹر بموں کے استعمال کیاہے، بھارتی فوج لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر شہری آبادی کو کلسٹر بموں سے نشانہ بنارہی ہے، بھارتی فوج نے تیس جولائی کو آزاد کشمیر کی وادی نیلم میں توپخانے کے ذریعے کلسٹر ایمونیشن کا استعمال کیا جس کے باعث بچے سمیت دو افراد شہید اور گیارہ شدید زخمی ہوگئے۔ بھارتی فوج کی ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ اور ممنوعہ ہتھیاروں کا استعمال جنیوا کنونشن اور بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی ہے۔
Comments
No comment yet.